مسافر کی نماز کے بعض احکام
مسئلہ ۴۰۰:جس کاآنا اورجانا ملا کر آٹھ فرسخ ہو وہ نماز قصر پڑھے۔
مسئلہ ۴۰۱: جو سفر پر جا رہا ہے اس وقت نماز قصر پڑھے گا کہ جب وہ حدّ ترخص تک پہنچ جائے یعنی کم از کم اتنا دورہوجائے کہ شہر کی دیواریں نظر نہ آئیں اوراذان کی آواز نہ سنے۔
مسئلہ ۴۰۲: اگر ایسی جگہ سے سفر کرے کہ جس جگہ گھر اوردیوار نہ ہوں تو جس وقت ایسی جگہ پہنچ جائے کہ اگر وہاں پر گھر اوردیوار ہوتے تو اس جگہ سے نظر نہ آتے تو وہاں سے نماز کو قصر پڑھے۔
مسئلہ ۴۰۳: اگر کوئی شخص پہلے سے ہی آٹھ فرسخ کے سفر کاارادہ نہیں رکھتا تھا اوربغیر قصد کے اتنا سفر طے کرے مثلاً کسی گمشدہ چیز کی تلاش میں ہو تو اس کی نماز پوری ہے۔
مسئلہ ۴۰۴: کوئی حرام سفر کرے مثلاً وہ سفر کہ جو ماں باپ کو تکلیف دینے کا موجب بنے اس کی نماز پوری ہے۔
مسئلہ ۴۰۵: کسی کا کاروبار دوسری جگہ ہےاوروہ ہر روز یا ہر دو دن میں ایک مرتبہ اس جگہ سفر کرتا ہے اورواپس آجاتا ہے مثلاً بعض استاد اورڈاکٹر یا تاجر ، ان کی نماز پوری ہے۔
مسئلہ ۴۰۶: کسی کا پیشہ سفر کرنا ہو یا اس کا پیشہ سفر نہ ہو اگر وہ دس دن یا اس سے زیادہ کسی جگہ رہے دس دن قیام کے بعد جو پہلا سفر کرے تو اس میں نمازقصر ہوگی۔ اگرچہ سودا گر (مکاری) کے علاوہ لوگوں کے لیے احتیاط مستحب یہ ہے کہ قصر اورپوری نماز دونوں پڑھیں۔
مسئلہ ۴۰۷: کسی کا پیشہ سفر کرنا نہیں ہے مثلاً اگر کسی شہر میں یا گاؤں میں کوئی سامان ہے یا جنس ہے کہ اس کو اٹھانے کی خاطر ضروری ہے کہ زیادہ سفر کرے تو وہ نماز کو قصر پڑھے۔ لیکن اگر اس کا سفر اتنا زیادہ ہوجائے کہ لوگ اس کو "کثیر السفر" کہیں تو اس کی نماز پوری ہے۔
مسئلہ ۴۰۸: وہ مسافر کہ جو اپنی نماز پوری پڑھتا رہا ہو:
(الف) اگر نہ جانتا ہوکہ مسافر کی نماز قصر ہوتی ہے وہ نماز کہ جو پڑھ چکا ہے صحیح ہے۔
(ب) سفر کے حکم کو جانتا تھا لیکن اس کی بعض خصوصیات کو نہیں جانتا تھا مثلاً کسی جگہ دس دن قیام سے سفر کا حکم ٹوٹ جاتا ہے یا گنا گار اپنے سفر میں توبہ کرے تو قصر پڑھنے کا حکم ہے کو نہیں جانتا تھا اورنماز پوری پڑھتا رہا اگر وقت میں پتہ چل جائے تو اعادہ کرے اوراگر اعادہ نہ کرے تو اس کی قضا کرے یا سفر کے حکم کو جانتا تھا لیکن بھول کر پوری نماز پڑھی ہو اگر وقت کے اندر ملتفت ہو جائے تو اس کی نماز باطل ہے نماز کو قصر پڑھے۔ اوراگر وقت کے ختم ہونے کے بعد متوجہ ہو تو اس پر قضاواجب نہیں ہے۔
مسئلہ ۴۰۹: اگر بھول جائے کہ مسافر ہے اورنماز کو پورا پڑھے پس اگر اس کو وقت کے اندریاد آجائے تو نماز کو قصر پڑھے اوراگر وقت کے بعدیاد آجائے تو اس پر اس نماز کی قضاواجب نہیں ہے۔
مسئلہ ۴۱۰: جس کی ذمہ داری یہ تھی کہ وہ پوری نماز پڑھے اگر قصر پڑھے تو اس کی نماز باطل ہے۔
مسئلہ ۴۰۰:جس کا آنا اورجانا ملا کر آٹھ فرسخ ہو وہ نماز قصر پڑھے۔
مسئلہ ۴۰۱: جو سفر پر جا رہا ہے اس وقت نماز قصر پڑھے گا کہ جب وہ حدّ ترخص تک پہنچ جائے یعنی کم از کم اتنا دور ہوجائے کہ شہر کی دیواریں نظر نہ آئیں اوراذان کی آواز نہ سنے۔
مسئلہ ۴۰۲: اگر ایسی جگہ سے سفر کرے کہ جس جگہ گھر اوردیوار نہ ہوں تو جس وقت ایسی جگہ پہنچ جائے کہ اگر وہاں پر گھر اوردیوار ہوتے تو اس جگہ سے نظر نہ آتے تو وہاں سے نماز کو قصر پڑھے۔
مسئلہ ۴۰۳: اگر کوئی شخص پہلے سے ہی آٹھ فرسخ کے سفر کا ارادہ نہیں رکھتا تھا اوربغیر قصد کے اتنا سفر طے کرے مثلاً کسی گمشدہ چیز کی تلاش میں ہو تو اس کی نماز پوری ہے۔
مسئلہ ۴۰۴: کوئی حرام سفر کرے مثلاً وہ سفر کہ جو ماں باپ کو تکلیف دینے کا موجب بنے اس کی نماز پوری ہے۔
مسئلہ ۴۰۵: کسی کا کاروبار دوسری جگہ ہے اوروہ ہر روز یا ہر دو دن میں ایک مرتبہ اس جگہ سفر کرتا ہے اورواپس آجاتا ہے مثلاً بعض استاد اورڈاکٹر یا تاجر ، ان کی نماز پوری ہے۔
مسئلہ ۴۰۶: کسی کا پیشہ سفر کرنا ہو یا اس کا پیشہ سفر نہ ہو اگر وہ دس دن یا اس سے زیادہ کسی جگہ رہے دس دن قیام کے بعد جو پہلا سفر کرے تو اس میں نمازقصر ہوگی۔ اگرچہ سودا گر (مکاری) کے علاوہ لوگوں کے لیے احتیاط مستحب یہ ہے کہ قصر اورپوری نماز دونوں پڑھیں۔
مسئلہ ۴۰۷: کسی کا پیشہ سفر کرنا نہیں ہے مثلاً اگر کسی شہر میں یا گاؤں میں کوئی سامان ہے یا جنس ہے کہ اس کو اٹھانے کی خاطر ضروری ہے کہ زیادہ سفر کرے تو وہ نماز کو قصر پڑھے۔ لیکن اگر اس کا سفر اتنا زیادہ ہوجائے کہ لوگ اس کو "کثیر السفر" کہیں تو اس کی نماز پوری ہے۔
مسئلہ ۴۰۸: وہ مسافر کہ جو اپنی نماز پوری پڑھتا رہا ہو:
(الف) اگر نہ جانتا ہوکہ مسافر کی نماز قصر ہوتی ہے وہ نماز کہ جو پڑھ چکا ہے صحیح ہے۔
(ب) سفر کے حکم کو جانتا تھا لیکن اس کی بعض خصوصیات کو نہیں جانتا تھا مثلاً کسی جگہ دس دن قیام سے سفر کا حکم ٹوٹ جاتا ہے یا گنا گار اپنے سفر میں توبہ کرے تو قصر پڑھنے کا حکم ہے کو نہیں جانتا تھا اورنماز پوری پڑھتا رہا اگر وقت میں پتہ چل جائے تو اعادہ کرے اوراگر اعادہ نہ کرے تو اس کی قضا کرے یا سفر کے حکم کو جانتا تھا لیکن بھول کر پوری نماز پڑھی ہو اگر وقت کے اندر ملتفت ہو جائے تو اس کی نماز باطل ہے نماز کو قصر پڑھے۔ اوراگر وقت کے ختم ہونے کے بعد متوجہ ہو تو اس پر قضا واجب نہیں ہے۔
مسئلہ ۴۰۹: اگر بھول جائے کہ مسافر ہے اورنماز کو پورا پڑھے پس اگر اس کو وقت کے اندر یاد آجائے تو نماز کو قصر پڑھے اوراگر وقت کے بعد یاد آجائے تو اس پر اس نماز کی قضا واجب نہیں ہے۔
مسئلہ ۴۱۰: جس کی ذمہ داری یہ تھی کہ وہ پوری نماز پڑھے اگر قصر پڑھے تو اس کی نماز باطل ہے۔