قرائت کے احکام
مسئلہ ۲۶۶: پہلی اوردوسری رکعت میں سورہ حمداور ایک سورہ پڑھی جائے۔
مسئلہ ۲۶۷: ظہر اورعصر کی نماز میں مرد اورعورت ہر دو آہستہ آوازمیں پڑھیں۔ مغرب، عشاء اورفجر کی نماز میں مرد اونچی آواز میں پڑھے اورعورت کی آواز اگر نامحرم نہ سن رہا ہو تو اونچی پڑھ سکتی ہے۔
۲۶۸: اگر کوئی شخص جان بوجھ کر بلند آواز سے پڑھی جانے والی نماز کو آہستہ یا آہستہ پڑھی جانے والی نماز کو بلند آواز سے پڑھے تو نماز باطل ہے لیکن اگر بھولے سے یا مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے ایسا کرے تو اس کی نماز صحیح ہے نیز الحمد و سورہ کے دوران اگر متوجہ ہوجائے کہ غلطی ہوئی ہے تو جو حصہ پڑھ چکا ہے اسے دوبارہ پڑھنا ضروری نہیں ہے۔
۲۶۹: اگرنماز میں وہ چار سورتیں کہ جن میں سجدہ واجب ہے جان بوجھ کر پڑھے تو بناءبر احتیاط اس کی نماز باطل ہے ۔
مسئلہ ۲۷۰: عام مستحبی نمازوں میں اور وہ نماز کہ جونذر، عہد یا قسم کی وجہ سے واجب ہو جاتی ہے۔ حمد کے بعد سورہ کا پڑھنا ضروری نہیں ہے ہاں وہ مستحبی نمازیں جن کی کیفیت میں مخصوص سورتوں کا ذکر آیاہے ان کو پڑھا جائے۔ مگر یہ کہ وہ سورتیں شرط کمال ہوں توان کو چھوڑا جاسکتا ہے۔
مسئلہ ۲۷۱: انسان کو چاہیے کہ نماز کو یادکرے تاکہ غلط نہ پڑھے اوراگر کوئی نماز کو صحیح یادنہیں کرسکتا۔ وہ جس طرح سے بھی پڑھے مجزی ہے لیکن احتیاط یہ ہے کہ وہ نماز کو جماعت کے ساتھ پڑھے۔
مسئلہ ۲۷۲: اگر حمد یا سورۃ میں سے کوئی کلمہ نہ جانتا ہو یا جان بوجھ کر نہ پڑھے، یا کسی حرف کی جگہ دوسرا حرف پڑھ دے یا زبر کی جگہ زیر پڑھ دے یا زیر کی جگہ زبر یا شدّ کو نہ پڑھے تو اس کی نماز باطل ہے۔
مسئلہ ۲۷۳: اگر انسان کسی لفظ کو صحیح سمجھتا ہو اورنماز میں بھی اسی طرح پڑھے اوربعد میں پتہ چلے کہ وہ غلط پڑھا ہے۔ اگر وہ اس لفظ کو صحیح سمجھنے میں جاہل قاصر تھا تو اس کی نماز صحیح ہے لیکن اگر وہ جاہل مقصر ہو تو ضروری ہے کہ نماز کو دوبارہ پڑھے اوراگروقت گزر گیا ہے تو قضاء بجا لائے۔
مسئلہ ۲۷۴: اگر نماز کی پہلی دو رکعت میں یہ خیال کرے کہ آخری دو رکعت ہیں اورتسبیحات پڑھے پس اگر رکوع کرنے سے پہلے یاد آجائے تو ضروری ہے کہ حمد اورسورہ کو پڑھے لیکن اگر رکوع میں یا رکوع کے بعد یادآجائے تو اس کی نماز صحیح ہے۔
مسئلہ ۲۷۵: ہر مرد اورعورت پرواجب ہے کہ نماز کی تیسری اورچوتھی رکعت میں حمد یا تسبیحات اربعہ کو آہستہ پڑھے۔
مسئلہ ۲۷۶: اگر نماز کی آخری دو رکعت میں یہ خیال کرے کہ پہلی دو رکعت ہیں اورالحمد پڑھے تو اس کی نماز صحیح ہے۔
مسئلہ ۲۷۷: اگر تیسری یا چوتھی رکعت میں حمد پڑھنا چاہتا تھا لیکن تسبیحات اس کی زبان پر آجائیں، یا تسبیحات پڑھنا چاہتا تھا لیکن حمد اس کی زبان پر آجائے تو ضروری ہے کہ ان کو چھوڑ دے اوردوبارہ حمد یا تسبیحات کو پڑھے لیکن اس کی عادت وہی کچھ پڑھنے کی ہو جو اس کی زبان پر آیاہے تو وہ اسی کو تمام کرسکتا ہے اس کی نماز صحیح ہے۔