نماز میت

مسئلہ ۱۸۳:مسلمان کے میت پر نماز پڑھناواجب ہے ہر مسلمان اورایسے بچے کی میت جو ا سلام کے حکم میں ہو اورپورے چھ سال کا ہوچکا ہو نماز پڑھناواجب ہے۔ 

مسئلہ ۱۸۴: ایسے بچے کی میت پر جو چھ سال کا نہ ہو رجاء کی نیت سے نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں لیکن مردہ پیدا ہونے والے بچے پر نماز پڑھنا مشروع نہیں ہے۔

مسئلہ ۱۸۵: نماز میت میں پانچ تکبیریں ہیں اوراگر نماز پڑھنے والا اس ترتیب کے ساتھ پانچ تکبیریں کہے تو کافی ہے نیت کرنے اورپہلی تکبیر کے بعد کہے: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَ اَنَّ مُحَمَّداً رَّسُوۡلُ اللہِ ۔

دوسری تکبیر کے بعد کہے: اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ۔

تیسری تکبیر کے بعد کہے: اَللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَ الْمُؤْمِنَاتِ۔

چوتھی تکبیر کے بعد اگر میت مرد ہے تو کہے: اَللَّهُمَّ اغْفِرْ لِہَذَا المَیِتِّ۔

اوراگر میت عورت ہے تو کہے: اَللَّهُمَّ اغْفِرْ لِہَذِہِ المَیِّتِ۔

اوربہتر یہ ہے کہ پہلی تکبیر کے بعد کہے: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَ رَسُولُهُ أَرْسَلَهُ بِالْحَقِّ بَشِيراً وَ نَذِيراً بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ ۔

دوسری تکبیر کے بعد کہے: اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ بَارِکۡ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّ آلِ مُحَمَّدٍ وَ ارْحَمْ مُحَمَّداً وَ آلَ مُحَمَّدٍ كَأَفْضَلِ مَا صَلَّيْتَ وَ بَارَكْتَ وَ تَرَحَّمْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَ آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ وَ صَلِّ عَلیٰ جَمِیۡعِ الۡاَنۡبِیَاءِ وَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ وَ الشُّہَدَاءِ و َ الصِّدِّیۡقِیۡنَ وَ جَمِیۡعِ عِبَادِ اللہِ الصَّالِحِیۡنَ۔

تیسری تکبیر کے بعد کہے: اَللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَ الْمُؤْمِنَاتِ وَ الْمُسْلِمِينَ وَ الْمُسْلِمَاتِ الْأَحْيَاءِ مِنْهُمْ وَ الْأَمْوَاتِ تَابِعۡ بَیۡنَنَا وَ بَیۡنَہُمۡ بِالۡخَیۡرَاتِ اِنََّ عَلیٰ کُلِّ شَیءٍ قَدِیۡر ٌ۔

اگر میت مرد ہو تو چوتھی تکبیر کے بعد کہے: اللَّهُمَّ اِنَّ ہَذَا عَبْدُكَ وَ ابْنُ عَبْدِكَ وَ ابْنُ أَمَتِكَ نزَلَ بِکَ وَ أَنْتَ خَيْرُ مَنْزُولٍ بِهِ اللَّهُمَّ إِنَّا لَا نَعْلَمُ مِنْهُ إِلَّا خَيْراً وَ أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنَّا اَللَّهُمَّ إِنْ كَانَ مُحْسِناً فَزِدْ فِي إِحْسَانِهِ وَ إِنْ كَانَ مُسِيئاً فَتَجَاوَزْ عَنْهُ وَ اغْفِرْ لَهُ اَللَّهُمَّ اجْعَلْهُ عِنْدَكَ فِي أَعْلَى عِلِّيِّينَ وَ اخْلُفْ عَلَى أَهْلِهِ فِي الْغَابِرِينَ وَ ارْحَمْهُ بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ ۔

لیکن اگر میت عورت ہو تو چوتھی تکبیر کے بعد کہے:

اللَّهُمَّ اِنَّ ہَذِہِ اَمَتُکَ وَ ابْنَۃُ عَبْدِكَ وَ ابْنَۃُ أَمَتِكَ نَزَلَتۡ بِکَ وَ أَنْتَ خَيْرُ مَنْزُولٍ بِهِ اللَّهُمَّ إِنَّا لَا نَعْلَمُ مِنْهَا إِلَّا خَيْراً وَ أَنْتَ أَعْلَمُ بِهَا مِنَّا اَللَّهُمَّ إِنْ كَانَتۡ مُحْسِنَۃً فَزِدْ فِي إِحْسَانِهَا وَ إِنْ كَانَتۡ مُسِيئۃً فَتَجَاوَزْ عَنْهَا وَ اغْفِرْ لَهَا اَللَّهُمَّ اجْعَلْهَا عِنْدَكَ فِي أَعْلَى عِلِّيِّينَ وَ اخْلُفْ عَلَى أَهْلِها فِي الْغَابِرِينَ وَ ارْحَمْهَا بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ۔

مسئلہ ۱۸۶: نماز جنازہ میں رسالت کی شہادت دینے کے بعد شہادت ثالثہ یعنی:أشۡہَدُ أَنّ علیا وّلی اللہ وَ اَوۡلَادَہُ الۡمَعۡصُوۡمِیۡنَ حُجَجُ اللہِ عَلی خَلۡقِہٖ ، کو پڑھ سکتے ہیں چنانچہ اپنے وقت کے مرجع آیت اللہ سید محمد رضا گلپائیگانی ؒنےآیت اللہ آقای خمینی ؒ کی نماز جنازہ میں شہادت ثالثہ کو پڑھا تھا اورجنازہ میں لاکھوں کی تعداد تھی جن میں بڑے بڑےعلماء بھی شریک تھے۔ 

۱۸۷: میت کو قبرمیں رکھنے کے بعد تلقین پڑھنا بھی مستحب ہے ۔

© COPYRIGHT 2020 ALJAWAAD ORGAZNIZATION - ALL RIGHTS RESERVED
گروه نرم افزاری رسانه