روایةالاجّلاء
بعض نے دعوی کیاہے کہ اگر ثقات اجلاء کسی شخص سےروایت کریں یاان کی روایات کسی سے کثیر ہوں تویہ اس کی وثاقت پردلیل ہے.
اوربعض کانظریہ یہ ہے کہ اجلاء کی روایت میں ان کی وثاقت پردلالت نہیں پائی جاتی. (۱)
جیسا کہ گذر چکا ہے کہ علم رجال میں حدیث کی سند کےرواة (راویوں)کے بارے میں بحث کی جاتی ہے اوریہاں اس مختصر رسالہ میں ایک ایک راوی کے بارے میں بحث کرنے کی گنجائش نہیں ہے لہٰذا قدماء اورمتاخرین کی جو کتب اس مقصد کے لئے لکھی گئی ہیں ان میں سے بعض کی فہرست پیش خدمت ہے .
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(۱) اصول علم الرجال ص٤٨٦.