اونٹ کا نصاب
مسئلہ ۴۹۰: اونٹ کے بارہ نصاب ہیں:
نصاب مقدار زکات
۵ اونٹ ایک بھیڑ جو دوسرے سال میں داخل ہو۔
۱۰ اونٹ دوبھیڑیں جو دوسرے سال میں داخل ہوں۔
۱۵ اونٹ تین بھیڑیں جو دوسرے سال میں ہوں۔
۲۰ اونٹ چار بھیڑیں جو دوسرے سال میں ہوں۔
۲۵ اونٹ پانچ بھیڑیں جو دوسرے سال میں ہوں۔
مسئلہ ۴۹۱:اگر زکات میں بھیڑ دیں تو احتیاط واجب کی بنا پر اس کا ایک سال مکمل ہوچکا ہو اور وہ دوسرے سال میں داخل ہوچکی ہو اور اگر بکری دےتوبناء پر احتیاط ضروری ہے کہ تیسرے سال میں داخل ہوچکی ہو۔
نصاب مقدار زکات
۲۶ اونٹ ایک ایسی اونٹنی ہےجو دوسرے سال میں داخل ہو گئی ہو۔
۳۶ اونٹ ایک ایسی اونٹنی ہے جو تیسرے سال میں داخل ہو گئی ہو۔
۴۶ اونٹ ایک ایسی اونٹنی ہے جو چوتھے سال میں داخل ہو گئی ہو
۶۱ اونٹ ایک ایسی اونٹنی ہے جو پانچویں سال میں داخل ہو گئی ہو۔
۷۶ اونٹ دو اونٹ جو تیسرے سال میں داخل ہوں۔
۹۱ اونٹ ان کی زکات دو ایسی اونٹنیاں ہیں جو چوتھے سال میں داخل ہوگئی ہوں۔
۱۲۱ عدد اور اس سے زیادہ کہ ان میں ضروری ہے کہ یا چالیس چالیس (۴۰، ۴۰) عدد کا حساب لگایا جائے اور ہر چالیس عدد کے لیے ایک ایسی اونٹنی دے جو تیسرے سال میں داخل ہوگئی ہو یا پچاس پچاس (۵۰، ۵۰) عدد کا حساب کیا جائے اور ہر پچاس عدد کے لیے ایک ایسی اونٹنی دےجو چوتھے سال میں داخل ہوگئی ہو یا چالیس اور پچاس کا حساب کرے لیکن ہر صورت میں اس طرح حساب کرنا ضروری ہے کہ کوئی چیز باقی نہ رہے یا اگر کوئی چیز باقی رہ بھی جائے تو نو (۹) عدد سے زیادہ نہ ہو۔ مثال کے طور پر اگر اس کے پاس ایک سو چالیس (۱۴۰) اونٹ ہوں تو سو اونٹوں کے لیے وہ ایسی اونٹنیاں دے جو چوتھے سال میں داخل ہوچکی ہوں اور چالیس اونٹوں کے لیے ایک ایسی اونٹنی دے جو تیسرے سال میں داخل ہوچکی ہو۔
مسئلہ۴۹۲: زکات میں جو اونٹ دیا جائے اس کا مادہ ہونا ضروری ہے۔