روزے کی قضا اور کفارے کے احکام
مسئلہ ۴۷۲:اگرکسی شخص کے پچھلے چند رمضان کے روزے قضا ہوں تو ان میں سے کسی بھی رمضان کے روزے پہلے قضا کرسکتا ہے لیکن اگر آخری ماہ رمضان کے روزے کی قضا کا وقت تنگ ہو مثلاً آخری رمضان کے پانچ روزے قضاہیں اور پانچ دن ہی ماہ رمضان آنے میں باقی ہیں یعنی ماہ شعبان کی پچیس تاریخ ہوگئی ہے تو بہتر یہ ہے کہ پہلے آخری رمضان کی قضا کرے۔
مسئلہ ۴۷۳: اگرماہ رمضان میں کسی عذر کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکے اور ماہ رمضان کے بعد اس کا عذر ختم ہوجائے اور آئندہ ماہ رمضان تک جان بوجھ کر روزے کی قضا نہ کرے تو اس کو چاہیے قضا کے علاوہ ہر روز کے بدلے میں ایک مُد طعام (تقریباً ۷۵۰ گرام) فقیر کو دے۔
مسئلہ ۴۷۴: اگر ماہ رمضان کی قضا میں کچھ سال دیر کرے تو اس کو چاہیے کہ اس کی قضا کو انجام دے اور ہر روزے کے بدلے میں ایک مدّ طعام فقیر کو دے۔
مسئلہ ۴۷۵: اگر کوئی شخص بڑھاپے کی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکتا اور رمضان کے بعد اس کی قضا بھی انجام نہیں دے سکتا ، اس پر روزہ واجب نہیں ہے لیکن ہر روز ایک مُد طعام فقیر کو دے۔
مسئلہ ۴۷۶: جس فقیر کو مُد طعام دیا گیا ہو وہ اسے کھائے اس کو بیچ کر اس کی رقم کو دوسری ضروریات زندگی میں استعمال نہیں کرسکتا۔