روزے کا کفارہ
ہر وہ چیز کہ جو گناہ کو ختم کر دیتی ہے اس کو کفارہ کہتے ہیں اور اگرکوئی شخص جان بوجھ کر ماہ رمضان کے روزے کو باطل کر دے تو اس پر قضا اور کفارہ واجب ہوجاتا ہے اس کی تفصیل کچھ اس طرح سے ہے:
- vغلام کو آزاد کرنا (البتہ ا س زمانے میں غلام نہیں ہیں)
- vدو مہینے روزہ رکھنا، پہلے اکتیس (۳۱) دن روزوں میں فاصلہ نہیں ہونا چاہیے۔
- vساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا، یا ہر فقیر کو ایک مُد (۷۵۰ گرام) گندم دینا۔
- vجس شخص پر کفارہ واجب ہوجائے اس کو اختیار ہے کہ مذکورہ صورتوں میں سے ایک کو انتخاب کرسکتا ہے البتہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ ترتیب کے مطابق عمل کرے۔
مسئلہ ۴۷۱: بعض وہ موارد کہ جن میں فقط روزے کی قضا واجب ہے کفارہ نہیں:
- 1.ماہ رمضان میں غسل جنابت کو بھول جانا اور اسی حالت میں ایک یا زیادہ روزے رکھنا۔
- 2.ماہ رمضان میں بغیر تحقیق کیے کہ صبح ہوئی ہے یا نہیں ایسا کام کرے کہ جس سے روزہ باطل ہوجاتا ہے مثلاً پانی پئے اور بعد میں پتہ چلے کہ صبح ہوگئی تھی۔