عید کی نماز
مسئلہ ۴۲۷: عید فطر اور عید قربان کی نماز زمان غیبت میں مستحب ہے جو کہ عید فطر اور عید قربان کے دن پڑھی جاتی ہیں۔
مسئلہ ۴۲۸: عید فطر اور قربان کی نماز کا وقت سورج کے نکلنے سے ظہر تک ہے۔
مسئلہ ۴۲۹: مستحب ہے کہ عید قربان کی نماز کو سورج چڑھ آنے کے بعد پڑھا جائے۔
مسئلہ ۴۳۰: نماز عیدین دو رکعت ہیں جماعت اور فرادیٰ دونوں طرح پڑھی جاسکتی ہیں جس کی پہلی رکعت میں الحمد اور سورہ پڑھنے کے بعد ضروری ہے کہ پانچ تکبیریں کہے اور ہر تکبیر کے بعد ایک قنوت پڑھے۔ پانچویں قنوت کے بعد ایک اور تکبیر کہہ کر رکوع میں چلا جائے اور دو سجدوں کے بعد اٹھ کھڑا ہو۔ دوسری رکعت میں حمد و سورہ پڑھنے کے بعد چار تکبیریں کہے اور ہر تکبیر کے بعد ایک قنوت پڑھے پانچویں تکبیر کہہ کر رکوع میں چلا جائے، رکوع کے بعد دو سجدے بجا لائے اور تشہد و سلام پڑھے۔
مسئلہ ۴۳۱: مستحب ہے کہ عید کی نمازمیں زمین پر سجدہ کیا جائے، تکبیریں کہتے وقت ہاتھوں کو بلند کیا جائے اور پیش نماز بلند آواز سے قرائت کرے۔ لیکن اگر نماز عید فرادیٰ پڑھے تو بلند آواز سے قرائت کے پڑھتے کے استحباب میں تامل پایا جاتا ہے۔
مسئلہ ۴۳۲: غیبت کے زمانے میں نماز عید فطر اور قربان کے بعد دو خطبوں کا پڑھنا مستحب ہے۔ بہتر یہ ہے کہ عید فطر کے خطبے میں فطرے کے احکام بیان ہوں اور عید قربان میں قربانی کے احکام بیان ہوں۔
مسئلہ ۴۳۳: نماز عید میں دوسری نمازوں کی طرح مقتدی کے لیے ضروری ہے کہ الحمد اور سورہ کے علاوہ نماز کے باقی اذکار خود پڑھے۔