نماز جماعت کے احکام
مسئلہ ۳۸۶:اگر پیش نماز روزانہ کی نمازوں میں سے ایک نماز پڑھ رہا ہو تو نماز پنجگانہ میں سے کسی ایک نماز کی اقتداء کی جاسکتی ہے اس بناء پر اگر پیش نماز عصر کی نماز پڑھ رہا ہو تو ماموم نماز ظہر کو اس کے پیچھے پڑھ سکتا ہے۔
مسئلہ ۳۸۷: اگر پیش نماز اپنی ادا نماز پڑھ رہا ہو تو ماموم اپنی پنجگانہ نمازوں میں سے کسی کی قضاء نماز پیش نماز کے پیچھے پڑھ سکتا ہے مثلاً پیش نماز ظہر کی نماز پڑھ رہا ہو تو وہ صبح کی نماز کی قضاء، اس کے ساتھ پڑھ سکتا ہے۔
مسئلہ ۳۸۸: مستحبی نمازوں کو جماعت کے ساتھ نہیں پڑھا جاسکتا۔ لیکن بارش کی طلب کیلئے نماز با جماعت پڑھ سکتے ہیں غیبت کے زمانہ میں نماز عیدین کا پڑھنا مستحب ہے اوران کو با جماعت پڑھا جاسکتا ہے۔
نماز جماعت میں ماموم کی ذمہ داری
مسئلہ ۳۸۹: ماموم تکبیرۃ الاحرام کو پیش نماز سے پہلے نہ کہے بلکہ احتیاط واجب یہ ہے کہ جب تک پیش نماز کی تکبیر ختم نہ ہو ماموم تکبیرۃ الاحرام نہ کہے۔
مسئلہ ۳۹۰: ماموم حمد اورسورہ کے علاوہ نماز کی دوسری چیزیں خود پڑھے لیکن اگر اس کی پہلی یا دوسری رکعت ہو اورپیش نماز کی تیسری یا چوتھی رکعت ہو تو حمد اورسورہ کو پڑھے۔
مسئلہ ۳۹۱: اگر ماموم تکبیرۃ الاحرام اورسلام کے علاوہ نماز کے دوسرے اذکار کو پیش نماز سے پہلے پڑھ دے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ ۳۹۲: ماموم کو چاہیے کہ وہ رکوع اورسجدوں کو پیش نماز سے تھوڑی دیر بعد انجام دے۔
مسئلہ ۳۹۳: اگراس وقت اقتدا کرے کہ جس وقت پیش نماز رکوع میں ہو
(الف) اگر پیش نماز کے رکوع کے ذکر کے ختم ہونے سے پہلے رکوع میں پہنچ جائے تو اس کی نماز جماعت صحیح ہے۔
(ب) اگر اس وقت رکوع کی حد تک پہنچے کہ جس وقت پیش نماز کا رکوع کا ذکر ختم ہوجائے لیکن پیش نماز ابھی رکوع کی حالت میں ہو تو اس کی نماز جماعت صحیح ہے۔
(ج) اگر ماموم رکوع میں جائے لیکن پیش نماز کے رکوع میں نہ پہنچ سکے تو اس کی نماز فرادیٰ طریقے سے صحیح ہے اورضروری ہے کہ وہ اپنی نماز کو پورا کرے۔
اگر ماموم، بھولے سے (سہواً) پیش نماز سے پہلے :
۱۔ رکوع میں چلا جائے ←واجب ہے کہ اٹھے اورپیش نماز کے ساتھ رکوع میں جائے۔
۲۔ رکوع سے اٹھ جائے ← ضروری ہے کہ رکوع میں واپس چلا جائے اورپیش نماز کے ساتھ سر کو رکوع سے اٹھائے۔ اس صورت میں رکوع کا زیادہ ہونا نماز کو باطل نہیں کرتا ۔لیکن اگر رکوع میں واپس چلا جائے اورقبل از آنکہ رکوع میں جائے پیش نماز اپنے سر کو رکوع سے اٹھا لے تو اس کی نماز باطل ہے۔
۳۔ سجدے میں چلا جائے ←اگر اس ارادے سے کہ پیش نماز کے ساتھ نماز پڑھ رہا ہے سر کو اٹھا لے اورپیش نماز کے ساتھ سجدے میں جائے تو اس کی نماز صحیح ہے اوراگر جان بوجھ کر واپس نہ اٹھے تو اس کی نماز فرادیٰ صحیح ہے۔
۴۔ سر کو سجدے سے اٹھالے: ضروری ہے کہ سجدے میں واپس چلا جائے۔