سجدہ شکر
مسئلہ ۳۳۶: انسان کے لیے مستحب ہے کہ نماز کے بعد سجدہ شکر بجا لائے اوراتنا کافی ہے کہ شکر کی نیت سے پیشانی زمین پر رکھے لیکن بہتر ہے کہ سو مرتبہ، تین مرتبہ یا ایک مرتبہ شکراً للہ یا عَفواً کہے۔
مسئلہ ۳۳۷: مستحب ہے کہ جب بھی انسان کو کوئی نعمت ملے یا مصیبت ٹل جائے تو سجدہ شکر بجالائے۔
مسئلہ ۳۳۸: جب بھی انسان پیغمبر ﷺ کا نام مبارک مثلاً محمد ﷺ اوراحمد ﷺ یا آپؐ کا لقب و کنیت مثلاً مصطفی ﷺ اورابو القاسم ﷺ زبان سے اداکرے یا سنے تو خواہ وہ نماز میں ہی کیوں نہ ہو مستحب ہے کہ صلوات بھیجے۔
مسئلہ ۳۳۹: سجدہ شکر میں امام موسی کاظم علیہ السلام سے ایک نسبۃً طویل دعا میں ہر ایک ائمہ طاہرین علیہم السلام کی امامت و ولایت کااقرار کرنے کا ذکر آیاہے جس میں امام علیہ السلام فرماتے ہیں کہ سجدہ شکر میں تو کہے:
"اَللَّہُمَّ إِنِّي أُشْهِدُكَ وَ أُشْهِدُ مَلَائِكَتَكَ وَ أَنْبِيَاءَكَ وَ رُسُلَكَ وَ جَمِيعَ خَلْقِكَ أَنَّكَ اَنۡتَ اللَّهُ رَبِّي وَ الْإِسْلَامَ دِينِي وَ مُحَمَّداً نَبِيِّي وَ عَلِيّاً وَ الۡحسَنَ وَ الۡحُسَیۡنَ وَ عَلِیَّ بۡنَ الۡحُسَیۡنِ وَ مُحَمَّدَ بۡنَ عَلِیٍّ وَ جَعۡفَرَ بۡنَ مُحَمَّدٍ وَ مُوسَی بۡنَ جَعۡفَرٍ وَ عَلِیَّ بۡنَ مُوسَی وَ مُحَمَّدَ بۡنَ عَلِیٍّ وَ عَلِیَّ بۡنَ مُحَمَّدٍ وَ الۡحَسَنَ بۡنَ عَلِیٍّ وَ الۡحُجَّۃَ بۡنَ الۡحَسَنِ بۡنِ عَلِیٍّ أَئِمَّتِی، بِهِمْ أَتَوَلَّى وَ مِنْ اَعدَائِهِمْ أَتَبَرَّأُ، اللَّهُمَّ إِنِّي أُنْشُدُكَ دَمَ الْمَظْلُومِ…"
اس کو تین مرتبہ کہے، تا آخر دعا۔
پوری دعا کو وسائل الشیعہ کتاب الصلوۃ، ابواب سجدتی الشکرباب ۶، باب استحباب الدعا فی سجدتی الشکر و بینھما بالماثور ، حدیث نمبر ۱ میں ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔