سلام
مسئلہ ۳۲۵: ہر نماز کی آخری رکعت میں تشہد کے بعد سلام پڑھنا ضروری ہے۔
مسئلہ ۳۲۶: واجبی سلام ان دونوں میں سے ایک ہے:
السَّلامُ عَلَینا وَ عَلیٰ عِبادِ اللہِ الصّٰالِحِینَ
ترجمہ: ہم پراورخدا کے نیک بندوں پر سلام ہو۔
السَّلامُ عَلَیکُمۡ اس کے ساتھ وَ رَحۡمَۃُ اللہِ وَ بَرَکٰاتُہُ ، کا اضافہ کرنا مستحب ہے۔
تم پر سلام ہو اوراللہ کی رحمت اوراس کی برکتیں ہوں۔
مسئلہ ۳۲۷:ان دو سلاموں سے پہلے مستحب ہے کہ یہ پڑھے:
السَّلامُ عَلَیکَ أَیُّہَا النَبِیُّ وَ رَحۡمَۃُ اللہ وَ بَرَکَاتُہُ
اے پیغمبر ؐ تم پر سلام اورخداکی رحمت اور اس کی برکتیں ہوں۔
پہلے السَّلامُ عَلَینا وَ عَلیٰ عِبادِ اللہِ الصّٰالِحِینَ کہے تو مستحب ہے اس کے بعد " السَّلامُ عَلَیکُمۡ وَ رَحۡمَۃُ اللہِ وَ بَرَکٰاتُہُ "بھی کہے۔
مسئلہ ۳۲۸: سلام میں پیغمبر ﷺ پر سلام کہنے کے بعد مستحب ہے کہ ائمہ طاہرین علیہم السلام، انبیاء اورملائکہ پر بھی سلام کہے، یوں کہے:
اَلسَّلاَمُ عَلَی الۡاَئِمَّۃِ الرَّاشِدِیۡنَ الۡمَہۡدِیِیۡنَ ([1])، اَلسَّلَامُ عَلَی جَمِیۡعِ اَنۡبِیَاءِ اللہِ وَ رُسُلِہِ وَ مَلَائِکَتِہِ، اَلسَّلَامُ عَلَیۡنَا وَ عَلَی عِبَادِ اللہِ الصَّالِحِیۡنَ، اَلسَّلَامُ عَلَیۡکُمۡ وَ رَحۡمَۃُ اللہِ وَ بَرَکَاتُہٗ۔
[1] ۔ المقنع، تالیف شیخ صدوق ؒ، ص ۹۶۔ مقام میں حوالہ جات کی تفصیل کے لیے ہمارے رسالہ الشھادہ الثالثہ (طبع ثانیہ) ص ۳۲ کی طرف رجوع کیا جاسکتا ہے۔