اذان
مسئلہ ۲۴۱: اذان کی بیس فصلیں ہیں اور وہ یہ ہیں:
اَللہُ اَکۡبَر ُ(۴ مرتبہ): اللہ توصیف کیے جانے سے بالا تر ہے۔
اَشۡہَدُ اَن لَا اِلہَ اِلّا اللہ (۲) مرتبہ: میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔
اَشۡہَدُ اَنَّ مُحَمَّداً رَّسُوۡلُ اللہ ِ(۲ مرتبہ): میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں۔
اَشۡہَدُ اَنَّ عَلِیّاً وَلِیُّ اللہِ (۲ مرتبہ): میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت علی علیہ السلام اللہ کے ولی ہیں۔
حَیَّ عَلی الصَّلوٰۃِ (۲ مرتبہ): نماز کی طرف آؤ۔
حَیَّ عَلی الفَلاحِ (۲ مرتبہ): کامیابی کی طرف آؤ۔
حَیَّ عَلیٰ خَیۡرِ الۡعَمَلِ (۲ مرتبہ): بہترین کام کی طرف آؤ۔
اَللہُ اَکۡبَرُ (۲ مرتبہ): اللہ توصیف کیے جانے سے بالاتر ہے۔
لَا اِلٰہَ الّا للہُ(۲ مرتبہ): اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔
مسئلہ ۲۴۲: جملہ: اَشۡہَدُ اَنَّ عَلِیّاً وَّلیُّ اللہ ،اذان اوراقامت کا جزء ہے اور اس چیز کی طرف بعض روایات میں اشارہ ملتا ہے۔ ([1])
مسئلہ ۲۴۳: اذان کے بعد اس دعا کا پڑھنا مستحب ہے: اللَّهُمَّ اجْعَلْ قَلْبِي بَارّاً وَ عَمَلِي سَارّاً وَ عَيْشِي قَآرّاً وَ رِزْقِي دَآرّاً وَ اَوۡلَادِی اَبۡرَاراً وَ اجْعَلْ لِي عِنْدَ قَبْرِ نَبِيِّكَ مُحَمَّدٍ صَلَی اللہ عَلَیۡہِ وَ آلِہٖ مُسْتَقَرّاً وَ قَرَاراً بِرَحۡمَتِکَ یَا اَرۡحَمَ الرَّاحِمِیۡنَ۔