نمازی کی جگہ کے احکام

مسئلہ ۲۲۷: غصبی جگہ پر نماز پڑھنا باطل ہے۔

مسئلہ ۲۲۸: اگر ایسی رقم سے کہ جس کا خمس نہیں دیاگیا کوئی زمین خریدے تو اس زمین کا استعمال کرنا حرام ہے اوراس جگہ نماز پڑھنا باطل ہے۔ 

مسئلہ ۲۲۹: اگر کوئی شخص مسجد میں بیٹھے ہوئے کسی شخص کی جگہ غصب کرکے وہاں نماز پڑھے تو اس کی نماز باطل ہے۔

مسئلہ ۲۳۰: نہ جانتا ہو کہ جگہ غصبی ہے اورنماز پڑھنے کے بعد معلوم ہو جائے کہ سجدہ کی جگہ غصبی تھی تو اس کی نماز باطل ہے۔

مسئلہ ۲۳۱: اگر نمازی بھول گیا ہو کہ یہ جگہ غصبی ہے اورنماز کے بعدیاد آئے تو اس کی نماز صحیح ہے ہاں اگر خود نمازی نے اس جگہ کو غصب کیا ہو اوربھول کر وہاں نماز پڑھے ،نماز کے بعدیاد آئے تو اس کی نماز باطل ہے۔ 

مسئلہ ۲۳۲: مجبوری کی حالت میں (مثلاً وقت تنگ ہے) ایسی چیز پر نماز پڑھنا جائز ہے کہ جو حرکت کر رہی ہو مثلاً ریل گاڑی، ہوائی جہازاور وہ جگہ جس کی چھت چھوٹی ہو مثلاً مورچہ اورناہموار جگہ۔

مسئلہ ۲۳۳: پیغمبر ﷺ اورائمہ علیہم السلام کی قبور ے آگے بڑھ کر نماز پڑھنا اگر بے حرمتی کا سبب ہو تو حرام اورباطل ہے۔

© COPYRIGHT 2020 ALJAWAAD ORGAZNIZATION - ALL RIGHTS RESERVED
گروه نرم افزاری رسانه