ترتیبی اورارتماسی غسل کے مسائل
مسئلہ ۱۳۹: وہ تمام شرطیں کہ جو وضو کے صحیح ہونے کیلئے بیان کی گئی ہیں۔ وہی شرطیں غسل کے صحیح ہونے کیلئے بھی ضروری ہیں مثلاً پانی کا پاک ہونا، اورغصبی نہ ہونا۔
لیکن غسل میں ضروری نہیں ہے کہ جسم کو اوپر سے نیچے کی طرف دھویا جائے اوراسی طرح یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ ایک حصہ دھونے کے بعد بدن کا دوسرا حصہ فوراً دھویا جائے۔
مسئلہ ۱۴۰: اگر غسل میں بال کے برابر کوئی حصہ دھونے سے رہ جائے تو غسل باطل ہے لیکن جسم کا وہ حصہ کہ جو ظاہر نہیں ہے اس کا دھونا واجب نہیں ہے مثلاً:کان اور ناک کا اندر والا حصہ۔
مسئلہ ۱۴۱: اگر ترتیبی غسل کا وقت نہ ہو اورارتماسی غسل کیلئے وقت ہو تو ارتماسی غسل کیا جائے۔
مسئلہ ۱۴۲: ارتماسی غسل میں غسل سے پہلے پورے بدن کا پاک ہونا ضروری ہے۔
لیکن غسل ترتیبی میں پورے بدن کا پاک ہونا ضروری نہیں ہے اوراگر پورا بدن نجس ہواور ہر حصہ کو غسل سے پہلے پاک کردے تو کافی ہے۔
مسئلہ ۱۴۳: اگر کوئی شک کرے کہ اس نے غسل کیا ہے یا نہیں تو ضروری ہے کہ غسل کرے اوراگر غسل کرنے کے بعد شک کرے کہ اس کا غسل صحیح ہے یا نہیں تو اس کا غسل صحیح ہے ضروری نہیں ہے کہ وہ دوبارہ غسل کرے۔
مسئلہ ۱۴۴: اگر کوئی غسل جنابت کرے تو نماز کیلئے وضو کی ضرورت نہیں ہے لیکن دوسرے غسلوں کے ساتھ وضو کرنا ضروری ہے۔
مسئلہ ۱۴۵: اگرغسل کےدوران پیشاب جیسا کوئی حدث اصغر صادر ہو تو اس کا غسل صحیح ہے لیکن ضروری ہے کہ غسل کے بعد نماز کیلئے وضو کرے۔