مسئلہ ۴: مجتہد کے فتوی کو لینے کا طریقہ

۱۔ خود مجتہد سے سنے؛

۲۔ دو عادل شخصوں سے فتوی کو سنے؛ بلکہ ایک ثقہ شخص بھی نقل کرےاوراس کی گفتار کے خلاف گمان نہ ہو تو یہ بھی کافی ہے۔

۳۔ مجتہد کے رسالہ عملیہ جس کی صحت کا اطمینان رکھتا ہو اس کا مطالعہ کرنا۔

مسئلہ ۵: جس مجتہد کی تقلید کرتا ہو اگر وہ فوت ہوجائے تو اس کی تقلید پر باقی رہنا جائز ہے۔

مسئلہ ۶: مشہور یہ ہے کہ ابتداءً مردہ مجتہد کی تقلید جائز نہیں ہے لیکن ان کی ادلہ مناقشہ سے خالی نہیں ہیں احوط یہ ہے کہ زندہ مجتہد کی ہی تقلید کی جائے مگر یہ کہ زندہ سے فتوی لینا ممکن نہ ہو اوراحتیاط پر بھی عمل کرنا ممکن نہ ہو تو ان صورتوں میں ابتداءً مردہ مجتہد کی تقلید کی جاسکتی ہے۔

مسئلہ ۷: جس شخص نے تقلید نہیں کی اور اب متوجہ ہوا ہے کہ تقلید کرنا ضروری ہے تو اس کے سابقہ اعمال اگر جاننا ہو کہ واقع کے مطابق تھے یا جس کی تقلید کرنا فعلاً اس کا وظیفہ ہے اس کے فتوی کے مطابق تھے یا اعمال کے انجام دیتے وقت جس کی تقلید اس پر لازم تھی اس کے فتوی کے مطابق تھے۔ ان صورتوں میں اس کے اعمال صحیح ہیں اور ان کی قضاء نہیں ہے۔

© COPYRIGHT 2020 ALJAWAAD ORGAZNIZATION - ALL RIGHTS RESERVED
گروه نرم افزاری رسانه