عجیب حکایت
بعض کتب میں لکھاہے کہ ایک شخص بازار سے مچھلی خریدکرگھرلایااور اپنی زوجہ سے مل کرآگ جلائی اوراسے آگ پررکھ دیا آگ نے اس مچھلی پرکچھ بھی اثر نہ کیا چند گھنٹے گذرگئے مچھلی پرآگ کاکچھ اثر بھی نہیں ہواتووہ مرداوراس کی زوجہ نہایت متعجب ہوئے (توانہیں بڑاتعجب ہوا)تواس مرد نے اس مچھلی کوپکڑکرحضور ۖ کی خدمت میں لایا اور سارا ماجراسنایا توآپ نے مچھلی کوخطاب کرکے فرمایا کس وجہ سے آگ نے تجھ پراثر نہیں کیا تومچھلی بہ قدرت کاملہ الٰہی سے بہ سبب معجزہ رسول خدا ۖ بول اٹھی اورعرض کیا یارسول اللہ آپ ۖاورآپ ۖکی آل کی برکت سے آگ نے مجھے نہیں جلایا.چونکہ میں فلاں دریامیں تھی ایک دن ایک کشتی نے وہاں سے عبور کیاتو ایک شخص جواس کشتی میں بیٹھا ہواتھا اس نے آپ ۖپراور آپۖ کی پاک عترت پردرود پڑھا تومیں نے بھی سن کردرود پڑھا تواس وقت غائب سے ایک نداآئی کہ ائے مچھلی آگ تیرے جسم پرحرام ہے بہ برکت محمدوآل محمد آگ تجھ پرتاثیر نہیں کرے گی.
ایک روایت میں واردہواہے کہ حضور ۖ نے صبح کی نماز کے بعد اصحاب سے مخاطب ہوکرفرمایارات کومیں نے خواب میں دیکھاکہ میرے چچا حمزہ اوربھائی جعفربن ابی طالب کے سامنے بہشتی بیروں کاطبق ہےاور وہ ان کو تناول کررہے تھے ان کوتناول کرنے کے بعدوہ بیرخود بخود انگوروں میں تبدیل ہوگئے پھر ان انگوروں کے تناول کے بعد وہ انگور کھجوروں میں تبدیل ہوگئے حضورۖ فرماتے ہیں کہ میں ان کےنزدیک گیااورکہامیرے ماں باپ آپ پرقربان ہوں خدا کےنزدیک تم نے کون سے عمل کوافضل پایاہے.توانہوں نے عرض کیاہمارے ماں باپ آپ پرقربان ہوں ہم نے تین عملوں کوافضل پایاہے(١)آپ ۖ پرصلوات(٢) پیاسوں کوپانی پلانا(٣)حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام سے محبت رکھنا.(١)
(١)مقتل الحسین خوارزمی ص٤١.