مضاربہ کے احکام

ربّ العزت کا ار شاد ہے:

{ وَآخَرُونَ يَضْرِبُونَ فِي الأرْضِ يَبْتَغُونَ مِنْ فَضْلِ اللَّهِ }

(سورہ مزمل، آیت ۲۰)

مضاربہ سے مراد یہ ہے کہ ایک شخص کسی دوسرے کو کوئی مال دے کہ وہ اس مال سے تجارت کرے اور اس تجارت سے ہونے والے منافع کو آپس میں بطور مشاع یعنی نصف یا ثلث وغیرہ کے اعتبار سے تقسیم کریں۔

صاحب مال کو مالک اور تجارت کرنے والے کو عامل کہتے ہیں۔ مضاربہ میں ایجاب و قبول شرط ہے چاہے لفظ کے ذریعے ہو یا فعل کے ذریعے، مثال کے طور پر مالک مضاربہ کے عنوان سے عامل کو مال دے اور عامل مال لے کر اسے قبول کرے۔

مسئلہ ۵۷۸: مضاربہ کے صحیح ہونے کے لیے چند شرائط ضروری ہیں:

  1. 1.مالک اور عامل بالغ و عاقل اور مختار ہوں اور مالک سفاہت یا دیوالیہ ہونے کی وجہ سے اپنے مال میں ممنوع التصرف نہ ہو۔
  2. 2.مالک اور عامل میں سے ہر ایک کے لیے نفع کی شرح معیّن ہو مثلاً نصف یا ایک تہائی یا ایک چوتھائی وغیرہ۔
  3. 3.یہ کہ نفع مالک اور عامل کے درمیان ہو پس اگر شرط کی جائے کہ اس نفع میں سے کچھ مقدار ایسے شخص کے لیے ہو جو کام میں شریک نہ ہو تو مضاربہ باطل ہے۔
  4. 4.عامل تجارت کرسکتا ہو۔

مسئلہ ۵۷۹:اقوی یہ ہے کہ مضاربہ کے صحیح ہونے کے لیے مال کو سونے یا چاندی کے سکوں کی شکل میں ہونا ضروری نہیں بلکہ نوٹ جیسے دوسرے اموال سے انجام دینا بھی جائز ہے۔ لیکن ایسا مال جو دوسروں کے ذمے ہو مثال کے طور پر ایسا مال جو انسان کسی دوسرے سے قرض خواہ ہو ، کے ساتھ جائز نہیں اور منافع سے مضاربہ کرنا مثال کے طور پر گھر کی سکونت سے مضاربہ محل اشکال ہے۔

مسئلہ ۵۸۰: مضاربہ کے صحیح ہونے کے لیے مال کا عامل کے تصرف میں ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ اگر مال، مالک کے تصرف میں ہو اور عامل فقط معاملے کو انجام دے تو مضاربہ صحیح ہے۔

مسئلہ ۵۸۱: اگر مضاربہ صحیح ہو تو مالک اور عامل نفع میں شریک ہوتے ہیں اور اگر صحت کے بعض شرائط کی عدم موجودگی کی وجہ سے مضاربہ فاسد ہو تو پورا نفع مالک کا مال ہے اور ضروری ہے کہ مالک عمل کی اجرت المثل، عامل کو دے۔

مسئلہ ۵۸۲: مضاربہ میں نقصان و ضرر مالک کے ذمے ہے اور اگر یہ شرط کی جائے کہ نقصان عامل یا دونوں کے ذمے ہوگا تو شرط باطل ہے لیکن اگر یہ شرط کی جائے کہ مالک کو کاروبار میں ہونے والا نقصان عامل پورا کرے اور اپنے مال میں سے مالک کو بخش دے تو یہ شرط صحیح ہے۔

مسئلہ ۵۸۳:مضاربہ جائز معاملات سے ہے اور مالک یا عامل میں سے کوئی ایک جس وقت چاہیں مضاربہ کو فسخ کرسکتے ہیں خواہ عمل شروع کرنے سے پہلے خواہ عمل انجام دینے کے بعد، خواہ نفع حاصل ہونے سے پہلے خواہ نفع حاصل ہونے کے بعد۔

مسئلہ ۵۸۴: عامل نے مالک سے جو مال لیا ہو اسے مالک کی اجازت کے بغیر اپنے یا کسی دوسرے کے مال کے ساتھ مخلوط نہیں کرسکتا اگرچہ اس عمل سے مضاربہ باطل نہیں ہوتا لیکن اگر مال کو مخلوط کرے اور تلف ہوجائے تو عامل ضامن ہے۔

مسئلہ ۵۸۵: مالک خرید و فروخت میں خصوصیات کو معین کرے مثلاً یہ کہ عامل معینہ چیز خریدے اور معینہ قیمت پر بیچے ضروری ہے کہ عامل ان پر عمل کرے ورنہ معاملہ فضولی ہوگا اور اس کا صحیح ہونا مالک کی اجازت پر موقوف ہے۔

مسئلہ ۵۸۶: مضاربہ میں شرط نہیں کہ مالک ایک شخص ہو اور عامل بھی ایک شخص ہو بلکہ چند مالک اور ایک عامل یا چند عامل اور ایک مالک بھی ہوسکتا ہے چاہے ان چند عاملوں کے لیے نفع سے حاصل ہونے والا جو حصہ طے ہوا ہے وہ مساوی یا مختلف ہو۔

مسئلہ ۵۸۷: اگر مالک یا عامل مر جائے تو مضاربہ باطل ہوجاتا ہے۔

© COPYRIGHT 2020 ALJAWAAD ORGAZNIZATION - ALL RIGHTS RESERVED
گروه نرم افزاری رسانه