وہ مقامات جہاں انسان معاملہ فسخ (ختم) کرسکتا ہے:
مسئلہ ۵۵۹: سودا فسخ کرنے کے حق کو خیار کہتےہیں۔ خریدار اور بیچنے والے کو گیارہ صورتوں میں سودا فسخ کرنے کا اختیار ہے:
- 1.خریدار اور بیچنے والا سودے کے بعد ایک دوسرے سے جدا نہ ہوئے ہوں اس کو خیار مجلس کہا جاتا ہے۔
- 2.خریدار یا بیچنے والے کو خرید و فروخت یا اس کے علاوہ کسی چیز میں دھوکا ہوا ہو۔ اس خیار کو خیار غبن کہتے ہیں۔
- 3.سودے میں طے کیا جائے کہ ایک خاص مدت تک دونوں یا کسی ایک کو سودا فسخ کرنے کا اختیار ہے اوراس خیار کو خیار شرط کہتے ہیں۔
- 4.فریقین میں سے کوئی اپنے مال کو اس کی اصلی حالت سے بہتر اور اس طرح پیش کرے کہ لوگوں کی نظروں میں مال کی قیمت بڑھ جائے اس خیار کو خیار تدلیس کہتےہیں۔
- 5.فریقین میں سے ایک فریق دوسرے کے ساتھ شرط باندھے کہ وہ ایک کام بجالائے گا اور اس شرط پر عمل نہ ہو یا یہ شرط کی جائے کہ وہ مال چند خصوصیات کا حامل ہو اور وہ خصوصیت اس مال میں نہ پائی جائے ان دونوں صورتوں میں شرط کرنے والا سودا فسخ کرسکتا ہے اس کو خیار تخلّف شرط کہتے ہیں۔
- 6.چیز یا اس کے عوض میں عیب ہو اس خیار کو خیار عیب کہتے ہیں۔
- 7.معلوم ہوجائے کہ فریقین نے جس چیز کا سودا کیا تھا اس کی کچھ مقدار دوسرے شخص کا مال ہے اس صورت میں اگر اس مقدار کا مالک اس سودے پر راضی نہ ہو تو خریدار سودا فسخ کرسکتا ہے یا اگر اتنی مقدار کا عوض دے چکا ہو تو اسے واپس لے سکتا ہے۔
- 8.مال کا بیچنے والا مال جو کہ معین ہے کی خصوصیات کو خریدار کے ساتھ بیان کرے جب کہ خریدار نے اس مال کو نہ دیکھا ہو اور بعد میں معلوم ہو کہ چیز ویسی نہیں ہےجیسی بتلائی گئی تھی اس صورت میں خریدار سودا فسخ کرسکتا ہے اس خیار کو خیار رؤیت کہتے ہیں۔
- 9.خریدار خریدی ہوئی چیز کی قیمت تین روز تک نہ دے جب کہ اس نے دیر سے ادائیگی کی کوئی شرط بھی نہ رکھی ہو اس صورت میں اگر بیچنے والے نے مال خریدار کے سپرد نہ کیا ہو تو سودا فسخ کرسکتا ہے لیکن اگر خریدی ہوئی چیز بعض ایسے پھلوں کی طرح ہو جو ایک دن پڑے رہنے سے خراب ہوجاتے ہیں تو ایسی صورت میں اگررات تک ادائیگی نہ کرے جب کہ شرط بھی نہ رکھی ہو کہ دیر سے قیمت ادا کرے گا تو بیچنے والا سودا فسخ کرسکتا ہے اسے خیار تاخیر، کہتےہیں۔
- 10.جو شخص کوئی حیوان خریدے تین روز تک سودا فسخ کرسکتا ہے اور اگر کسی چیز کو حیوان کے بدلے بیچا ہو تو بیچنے والا تین دن تک سودا فسخ کرسکتا ہے اسے خیار حیوان، کہتے ہیں۔
- 11.بیچنے والا اس چیز کا قبضہ نہ دے سکے جسے بیچ چکا ہو مثلاً جس گھوڑے کو بیچنا ہو وہ بھاگ جائے تو اس صورت میں خریدار سودا فسخ کرسکتا ہے اسے خیار تعذر تسلیم کہتے ہیں۔