امر بالمعروف و نہی عن المنکر کےاحکام
مسئلہ ۵۳۳: مکلف پر اہم ترین واجبات میں سے ایک امر بالمعروف (نیکی کا حکم دینا) اور نہی عن المنکر (برائی سے روکنا) ہے۔ قرآن مجید میں خداوند متعال ا رشاد فرماتا ہے:
{ وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ } (سورہ توبہ، آیت ۷۱)
ترجمہ: اور مومن مرد اور عورتیں، ان میں سے بعض افراد دوسرے بعض کے دوست ہیں یہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرتے ہیں۔
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر اللہ کے نبیوں کا راستہ ہے اس الٰہی ذمہ داری کے ذریعے باقی دینی فرائض اور قوانین مرحلہ عمل تک پہنچتے ہیں اسی سے رزق و روزی حلال ہوتے ہیں لوگوں کی جان و مال اور عزت وآبرو کی حفاظت ہوتی ہے اور حق اپنے اصل حقدار تک پہنچتا ہے اس سے زمین منکرات اور برائیوں کی آلودگی سے طہارت پاکر اچھائیوں اور نیکیوں سے آباد ہوتی ہے۔
امام جعفر صادق علیہ السلام کی یہی حدیث کافی ہے جس میں آپ فرماتے ہیں کہ رسول خدا ﷺ نے فرمایا: "تمہاری کیا کیفیت ہوگی جب تمہاری عورتیں فاسد اور تمہارے جوان فاسق ہوجائیں گے جب کہ تم امر بالمعروف یا نہی عن المنکر نہ کر رہے ہوگے؟"
کہا گیا: کیا ایسا ہوجائے گا یا رسول اللہ ﷺ؟
فرمایا: ہاں بلکہ اس سے بھی بدتر ہوگا کیا حال ہوگا جب تم امر بالمنکر اور نہی عن المعروف کرو گے؟
کہا: اے اللہ کے رسولؐ کیا ایسا ہوجائے گا؟
فرمایا: ہاں بلکہ اس سے بھی بدتر، کیا حال ہوگا تمہارا جب تم معروف کو منکر اور منکر کو معروف سمجھو گے؟
مسئلہ ۵۳۴: امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرنا شرائط کے ساتھ، واجب کفائی ہے یعنی اگربعض مومنین اپنی اس شرعی ذمہ داری کو پورا کردیں تو کافی ہے اور دوسرے مومنین سے ذمہ داری ختم ہوجائے گی ورنہ سب گنہگار ہوں گے۔
مسئلہ ۵۳۵: امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے شرائط
- 1.امر و نہی کرنے والا،معروف اور منکر کا علم رکھتا ہو
- 2.اس بات کا احتمال ہو کہ بات کا اثر ہوگا۔
- 3.معروف کو ترک کرنے والا یا منکر کو انجام دینے والا اپنے عمل کو چھوڑ نہ چکا ہو لہذا اگر وہ اپنا عمل چھوڑ چکا ہو یااحتمال ہو کہ اپنا عمل چھوڑ چکا ہے تو امر ونہی واجب نہیں ہیں۔
- 4.وہ شخص معروف کو ترک کرنے یا منکر کو انجام دینے میں معذور نہ ہو مثلاً یہ کہ اس کا مجتہد اس عمل کو حرام یا واجب نہ سمجھتا ہو چاہے امر و نہی کرنے والے کے اجتہاد یا تقلید کے اعتبار سے وہ کام حرام یا واجب ہوں۔
- 5.یہ کہ اس بات کا علم نہ ہو کہ بات کا اثر ہوگا تو ضروری ہے کہ اس کے امر و نہی کے نتیجے میں کسی مسلمان کی جان ، مال یا آبرو کو ضرر نہ پہنچ رہا ہو۔
مسئلہ ۵۳۶: ہر مکلف پر واجب ہے کہ منکرات سے دل میں کراہت رکھے چاہے ان کو رکوا نہ سکتا ہو۔
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرنے کے لیے پہلے قلبی کراہت کا اظہار کرے چاہے اس طریقے سے ہو کہ معروف کو ترک کرنے والے یا منکر کو انجام دینے والے سے تعلقات توڑ لے اور زبان کے ذریعے وعظ و نصیحت ، معروف کے ثواب اور منکر کے عذاب کا تذکرہ کرتے ہوئے معروف کی جانب راغب اور منکر سے دور کرے۔
اگر یہ دو طریقے اثر انداز نہ ہوں تو پھر مار پیٹ کے ذریعہ روکا جائے۔ البتہ اس بات کا خیال رکھا جائے کہ مار پیٹ قصاص اور دیت کا سبب نہ بنے۔
مسئلہ ۵۳۷: مستحبات کے سلسلے میں امر بالمعروف کرنا مستحب ہے۔