جہاد

مسئلہ ۵۲۸:دین اسلام کے ارکان میں سے ایک رکن جہاد ہے۔ جہاد واجب کفائی ہے، جہاد کے وجوب میں درج ذیل شرائط کا ہونا ضروری ہے۔

  1. 1.مکلف ہو
  2. 2.مرد ہو عورت پر جہاد واجب نہیں ہے۔ امیر المومین علی علیہ السلام فرماتے ہیں: عورت کا جہاد یہ ہے کہ مرد کی اذیت و آزار پر صبر کرے۔
  3. 3.مشہور یہ ہے کہ مرد حرّ (آزاد ) ہو۔
  4. 4.قدرت رکھتا ہو ، اندھے، لنگڑے، مریض اور وہ فقیر جو عیال کے نفقے اور اسلحے کے تہیہ کرنے سے عاجز ہو پر جہاد واجب نہیں ہے۔ چنانچہ ارشاد رب العزت ہے:

{ لَيْسَ عَلَى الأعْمَى حَرَجٌ وَلا عَلَى الأعْرَجِ حَرَجٌ وَلا عَلَى الْمَرِيضِ حَرَجٌ}

(سورہ فتح، آیت ۱۷)

ترجمہ:اندھے پر کوئی حرج نہیں ہے اور نہ لنگڑے پر کوئی حرج ہے اور نہ بیمار پر کوئی حرج ہے۔

{ لَيْسَ عَلَى الضُّعَفَاءِ وَلا عَلَى الْمَرْضَى وَلا عَلَى الَّذِينَ لا يَجِدُونَ مَا يُنْفِقُونَ حَرَجٌ}

(سورہ توبہ ، آیت ۹۱)

ترجمہ:ضعیفوں اور بیماروں پر اور ان پر جن کے پاس خرچ کرنے کو کچھ بھی نہیں کوئی حرج نہیں۔

مسئلہ ۵۲۹:حضور کے زمانے میں ولی امر پیغمبر اسلام ﷺ اور ان کے بعد ان کے جانشین امام معصوم سے اجازت لینا ضروری ہے۔

مسئلہ ۵۳۰: اگرکوئی دشمن مسلمانوں پر حملہ کردے تو دفاع کرنا سب مسلمانوں پر واجب ہے۔

مسئلہ ۵۳۱:ظالم بادشاہ کے سامنے حق بات کہنا افضل جہاد ہے۔

مسئلہ ۵۳۲: اپنے نفس سے یعنی ہوای نفسانی پر غالب آنے پر جہاد کرنا یہ بڑا جہاد ہے۔

© COPYRIGHT 2020 ALJAWAAD ORGAZNIZATION - ALL RIGHTS RESERVED
گروه نرم افزاری رسانه