زکات کا استعمال

مسئلہ ۵۰۱: زکات کو آٹھ مقامات پر استعمال کیا جاسکتا ہے:

  1. 1.فقیر اور ہر وہ شخص کہ جس کی آمدنی یاموجودہ مال اس کے اور اس کے بیوی بچوں کے سال کے اخراجات سے کم ہو۔ زکات لینے والے شخص کےلیے شیعہ اثنا عشری ہونا ضروری ہے۔
  2. 2.مسکین، کہ جس کا حال فقیر سے بھی بدتر ہوتا ہے۔
  3. 3. وہ شخص کہ جو امام (علیہ السلام) کی طرف سے یا ان کے نائب کی طرف سے مامور کیا گیا ہو کہ وہ زکات کی جمع آوری، اس کی نگرانی اور اسے امام علیہ السلام یا ان کے نائب تک پہنچائے یا اسے فقراء میں تقسیم کرے۔
  4. 4.مسلمانوں اور اسلام کی دلوں میں محبت ڈالنے کے لیے۔ مثلاً وہ کافر اگر ان کی مددکی جائے تو وہ دین اسلام کی طرف مائل ہوجائیں گے یا جنگ میں مسلمانوں کی مددکریں گے۔ (مؤلفۃ القلوب)
  5. 5.غلاموں کی آزادی کیلئے۔
  6. 6.وہ مقروض کہ جو اپنا قرضہ ادا نہ کرسکتا ہو۔
  7. 7.خدا کی راہ میں یعنی ان کاموں میں خرچ کرنا کہ جس کا فائدہ عام لوگوں کو پہنچے اور خدا کی رضا کا باعث بنے مثلاً پُل اور سڑک بنانا، مسجد اور مدارس بنانا۔
  8. 8.وہ مسافر کہ جو سفر میں محتاج ہوجائے اور اپنے وطن پر واپسی کیلئے خرچہ نہ رکھتا ہو۔ اگرچہ وہ اپنے وطن میں فقیر نہ ہی ہو۔ البہ بناء بر احتیاط واجب اس کو زکات کا مال اس صورت میں دیا جائے گا جب اس کا سفر معصیت کا نہ ہو اور سفر میں اس پر قرض لینا یا ا پنا مال جو کہ اپنے وطن میں ہے اس کو بھیجنا ممکن نہ ہو۔
© COPYRIGHT 2020 ALJAWAAD ORGAZNIZATION - ALL RIGHTS RESERVED
گروه نرم افزاری رسانه