زکات کے احکام

مسئلہ ۴۹۵: زکات عبادات میں سے ہے اور ضروری ہے کہ جو چیز ادا کی جائے اس میں زکات کی نیت اور قربت کا قصد ہو۔

مسئلہ ۴۹۶: اگر انسان گیارہ مہینے گائے، بھیڑ، بکری، اونٹ،سونے چاندی کا مالک ہو تو بارہویں مہینے کے اوائل میں ضروری ہے کہ ان کی زکات ادا کرے لیکن بعد والے سال کی ابتداء بارہواں مہینہ ختم ہونے کے بعد حساب کرے۔ اسی بنا پر اگر ان مذکورہ چیزوں کو خریدے اور نو مہینے بعد بیچھ دے، تو زکات واجب نہیں ہے۔

مسئلہ ۴۹۷: اگر حیوان پورا سال بے کار ہو اس کی زکات واجب ہے۔ اس بناء پر وہ گائے یا اونٹ کہ جو کھیتوں میں ان سے فائدہ (کام) لیا جاتا ہے یا سامان اٹھانے کا کام لیا جاتا ہے ان پر زکات نہیں ہے۔

مسئلہ ۴۹۸: اگر حیوان پورا سال باہر (صحرا) سے گھاس کھائے تب زکات واجب ہے پس اگر پورا سال یا سال کا کچھ حصہ گھاس کاٹ کر کھلایا جائے یا کھیت میں اگایا ہوا کھائے تو اس پر زکات نہیں ہے۔

مسئلہ ۴۹۹: سونے اور چاندی پر زکات اس صورت میں واجب ہے کہ جب وہ سکے کی صورت میں ہوں پس وہ چیز کہ جو آج کل عورتیں زیورات کے عنوان سے پہنتی ہیں اس پر زکات نہیں ہے۔

مسئلہ ۵۰۰: دو نصابوں کے درمیان جو مقدار ہوتی ہے وہ معاف ہے لیکن اس سے پہلے والے نصاب کی زکات ادا کرنی ضروری ہے۔

© COPYRIGHT 2020 ALJAWAAD ORGAZNIZATION - ALL RIGHTS RESERVED
گروه نرم افزاری رسانه