۶۔انتقال
مسئلہ ۷۹: اگرانسان یا خون جہندہ رکھنے والے حیوان کے بدن کا خون ایسے حیوان کے بدن میں چلا جائے جو خون جہندہ نہ رکھتا ہواوراس کے بدن کا حصہ سمجھا جانے لگے تو وہ خون پاک ہوجائے گا اس کو انتقال کہتے ہیں۔
اسی طرح باقی سب نجاستیں بھی اگر اس حیوان کے بدن کا حصہ بن جائیں جس کے بدن میں منتقل ہوئی ہیں تو اسی حیوان کے اجزاء کا حکم ان پر جاری ہوگا، لیکن اگر حیوان کے بدن کا حصہ نہ بنیں بلکہ حیوان اس نجاست کے لیے ظرف کی طرح بن جائے تو نجس ہیں، اسی لیے وہ خون جو جونک انسان کے بدن سے چوستی ہے چونکہ وہ جونک کا خون نہیں کہلاتا بلکہ اسےانسان کا خون کہتے ہیں، نجس ہے۔
مسئلہ ۸۰: اگر کوئی شخص اپنے بدن پر بیٹھے ہوئے مچھر کو مار دے اورنہ جانتا ہو کہ اس مچھر سے نکلا ہوا خون مچھر ہی کا ہے یا اس کا اپنا چوسا جانے والا خون ہے، پاک ہے اوریہی حکم اس وقت ہے جب انسان جانتا ہو کہ اگرچہ یہ خون اس سے چوسا گیا ہے لیکن مچھر کے بدن کا حصہ بن چکا ہے ہاں اگر خون چوسے جانے اورمچھر مارنے کے درمیان فاصلہ اتنا کم ہو کہ اسےانسان کا ہی خون کہا جائے یا معلوم نہ ہوسکے کہ اسے مچھر کا خون کہا جائے گا یا انسان کا تو وہ خون نجس شمار ہوگا۔