میاں بیوی کی میراث

مسئلہ۶۶۵:اگر بیوی مر جائے اور اس کی اولاد نہ ہو تو آدھا حصہ شوہر کو اور باقی دوسرے وارثوں کو ملے گا اور اگر اسی موجودہ شوہر یا دوسرے شوہر سے ا ولاد ہو تو سارے مال کا چوتھائی حصہ شوہر کو اور باقی دوسرے ورثاء کو ملے گا۔

مسئلہ ۶۶۶: اگر مرد مر جائے اور اس کی کوئی اولاد نہ ہو تو مال کا چوتھائی حصہ بیوی کو اور باقی دوسرے ورثہ کو ملے گا اور اگر اس بیوی یا دوسری بیوی سے اولاد ہو تو مال کا آٹھواں حصہ بیوی اور باقی دوسرے ورثہ کو ملے گا اور بیوی کو زمین، گھر، باغ، کھیتی اور دوسری زمینوں سے میراث نہیں ملے گی اور نہ ہی ان کی قیمت سے اور زمین پر بنی عمارت اور درختوں سے میراث ملے گی لیکن اگر باقی ورثہ عمارت اور درخت کی قیمت دینا چاہیں توعورت کے لیے اسے قبول کرنا ضروری ہے اور باغ اور زراعت اور دوسری زمینوں پر موجود درخت ، زراعت و عمارت کا بھی یہی حکم ہے۔

مسئلہ ۶۶۷: جن چیزوں سے بیوی کو میراث نہیں ملتی جیسے گھر کی زمین اگر ان میں تصرف کرنا چاہے تو ضروری ہے کہ دوسرے ورثہ سے اجازت حاصل کرے۔ اسی طرح دوسرے ورثہ عورت کے حصے مثلاً عمارت اور درخت میں سے اس کا حق دیئے بغیر، چاہے اس حق کی قیمت ادا کرکے ہی سہی بیوی کی اجازت کے بغیر اس میں تصرف نہ کریں۔

مسئلہ ۶۶۸: اگرعمارت ، درخت اور ان جیسی چیزوں کی قیمت لگانا چاہیں تاکہ قیمت سے عورت کا حصہ ادا کیا جائے تو فرض کیا جائے کہ اگر یہ چیزیں خراب ہونے تک اجارے پر دیئے بغیر، اس زمین میں باقی رہیں تو اس کی کیا قیمت ہے۔ اس قیمت سے عورت کا حصہ دیا جائےگا۔

© COPYRIGHT 2020 ALJAWAAD ORGAZNIZATION - ALL RIGHTS RESERVED
گروه نرم افزاری رسانه