جناب حسنین کا گرنا اوررسول خدا ۖ کا خطبہ چھوڑ کر اٹھانا
عن عبد اللہ بن بریدة عن ابیہ قال کان رسول اللہ یخطب فاقبل الحسن والحسین علیہما قمیصان احمران (وھما) یعثران ویقومان فلما راھما نزل فاخذھما ثم صعد فوضعھما فی حجرہ ثم قال صدق اللہ (انما اموالکم واولادکم فتنة) رایت ھذین فلم اصبر حتی اخذتھما۔(١)
ترجمہ۔: عبداللہ ابن بریدہ نے اپنےباپ سےروایت کی ہے ، کہ اس نے کہا: ''نبی اکرم ۖ خطبہ دے رہے تھے ، اتنے میں (حضرت) حسن وحسین آئےاور انھوں نے سرخ رنگ کا لباس پہن رکھا تھا وہ دونوں گرتے تھےاور اٹھ کھڑے ہوتے تھے ، جب نبی اکرم ۖ نے ان کو دیکھا تو دونوں کو اٹھ الیااور پھر منبر پر تشریف لے گئےاور دونون کو اپنی گود میں بٹھالیااور اس آیت کی تلاوت فرمائی: (انما اموالکم واولادکم فتنة)''میں نے ان دونوں کو( اس حال میں)دیکھااور صبر نہیں کر سکا یہاں تک کہ ان کو اٹھا لیا ہے ''۔
ملاحظہ ہوں اہل سنت کی معتبر کتب
(۱)صواعق محرقہ ص١٩١ طبع مصر (۲)تاریخ دمشق ابن عساکر ص١٠٨ حصہ ذکر امام حسین
(۳)مقتل الحسین خوارزمی ص٩٤ (۴)کفایة الطالب ص٣٥٠