مشترک اوصاف
١۔مسند: وہ خبر ہے جس کی سند مرفوعامعصوم تک متصل ہو.
٢۔متصل: اس کوموصول بھی کہتے ہیں جس کی سند معصوم یاغیرمعصوم تک متصل ہو .
٣.۔مرفوع: جس کی نسبت قول وفعل سے معصوم تک دی گئی ہو یعنی روایت میں کہاجائے کہ معصوم علیہ السلام نے یوں فرمایاہے یاایسا فعل انجام دیاہے.
٤۔معنعن: جس کی سند میں کہاجائے فلان عن فلاں عن فلاں.
٥۔معلق: وہ خبر ہے جس کی ابتدائے سند سے ایک یازیادہ راویوں کاذکر حذف کردیاگیاہو اگرسندمیں اسماء محذوفہ کاکوئی ثقة عالم مانند شیخ طوسی تہذیب،استبصار میں یامحمدبن یعقوب کلینی ذکرکردیں یاایسے شخص کاذکر کردیں جس کو انہوں نے نہ پایاہو پھر اس سند کو جس کوانہوں نے پایاہو کتاب کے آخرمیں ذکرکردیں تواس صورت میں محذوف ،مذکور کے حکم میں ہونگے.پھرسند کواس کی شرائط کے ساتھ ملاحظہ کیاجائے گا.
اوراگر محذوف السند معلوم نہ ہوتووہ مرسل کے حکم میں ہوگی.
٦۔ مفرد: جس روایت کاراوی کوئی خاص شخص یامعین افرادکسی معین شہر کے ہوں ،جیسے کوفہ ،بصرہ،
٧۔مدرج: وہ جس میں بعض راویوں کی کلام درج ہوگئی ہو جس سے گمان یہ ہوکہ پوری حدیث معصوم سے ہے.
٨۔مشہور: وہ خبر ہے جوصاحبان حدیث کےنزدیک شائع ہویعنی اس کوبہت راویوں نے نقل کیاہو.
٩۔غریب: جس روایت کاایک راوی ہو کبھی اس کوشاذ بھی کہتے ہیں.
١٠۔مصحف: تصحیف کبھی راوی میں ہوتی ہے.جیسے حزیز سے جریر،بریدسے یزید.وغیرہ
اورکبھی متن حدیث میں ہوتی ہے جیسے سین سے شین
١١۔عالی السند: جس میں رواةکاواسطہ کم ہوجب کہ سلسلہ سندمعصوم کے ساتھ متصل ہو.
١٢۔شاذ: جس خبر کاراوی خودثقہ ہولیکن جس خبر کونقل کررہاہووہ اکثر رواةکے مخالف ہو.بعبارت دیگر شاذ حدیث وہ ہوتی ہے جو خودتو صحیح ہولیکن مشہور کے مخالف ہو.
شاذ روایت کوبعض،مطلقاردّ کرتے ہیں اوربعض علماء مطلقا قبول کرتے ہیں.
١٣۔مسلسل: جس میں اسناد کے رواةمیں تتابع،صفت یا راوی کی حالت قول وفعل وغیرہ کے حوالے سے پائی جائے.
جیسے اخبرنافلان واللہ.آخر سندتک اسی طرح کہے.اخبرنافلان واللہ.یاکہے فلاں نے ہمیں خبردی ہے جب کہ وہ کسی چیز پرٹیک لگائے ہوئے تھا تاآخر سند.
١٤۔ مزید: وہ خبر جس میں کبھی خبرکے متن میں زیادتی پائی جاتی ہوجوکہ دوسری خبرمیں نہ ہو اورکبھی سند میں ایسا ہو.مثلاًکوئی خبرتین راویوں پرمشتمل ہواورخبرمزید میں چار راوی پائے جائیں
١٥۔مختلف: وہ دوخبریں ہیں جن میں ظاہراًمعنی میں تضاد پایاجاتاہواور اس کاحکم یہ ہے کہ جب ان کو جمع کرناممکن ہواگرچہ بعید تاویل کے ساتھ جمع کیاجائے.اوریہ علم حدیث کے اہم فنون سے ہے اوریہ کام اہل بصیرت سے محقق علماء کاکام ہے.
١٦۔ناسخ اورمنسوخ: ناسخ وہ ہے جوسابق حکم شرعی کے رفع پردلالت کرے اورحکم مرفوع کومنسوخ کہتے ہیں.
١٧۔غریب لفظی: وہ خبر ہے جس کامتن پیچیدہ الفاظ''جوکہ سمجھ سےدور ہوں '' پرمشتمل ہو.
١٨۔مقبول: وہ خبر ہے جس کوعلماء نے قبول کیاہواور اس کے مضمون پرعمل کیاہو خواہ وہ قسم صحیح ہویاحسن یاموثق.جیسے عمربن حنظلہ کی حدیث جوکہ خبرین متعارضین کے بارے میں ہے.(١)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(١) نوٹ:عمربن حنظلہ کی اس حدیث کومشہور فقہاء نے قبول کیاہے لیکن اس شہرت کے باوجود آقای خوئی (رح)نے اسے ردّ کیاہے.حالانکہ مقام میں حق، مشہور کے ساتھ ہے.