علم درایت
علم درایت کی تعریف :لغت میں درایت کا معنی علم اوراطلاع ہےشاید، یہ مطلق علم سے اخص ہو گہرائی اور دقت سے علم کا نام ہو.
علم درایت کی اصطلاحی تعریف:علم الدرایة علم یبحث فیہ عن سند الحدیث و متنہ وکیفیة تحملہ و اداب نقلہ۔(١)
علم درایت وہ علم ہے جس میں حدیث کی سند اورمتن اورحدیث کے تحمل کرنے کے بارے میں اورحدیث کو نقل کرنے کےاداب کے بارے میں بحث کی جاتی ہے.
علم درایت کا موضوع :علم درایت کا موضوع حدیث کی سنداور اس کا متن ہے.
علم درایت کی غایت:معتبرروایات کو غیر معتبر سے تمیز دینا. البتہ علم رجال کی غایت بھی یہی ہے .
علم رجال :وہ علم ہے جس میں حدیث کے راویوں کے حالات کے بارے میں بحث کی جاتی ہے جن حالات کا ان کے قول کے قبول کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں دخل ہوتا ہے مثلاً راوی کاعادل یاثقہ ہونا، ضابط ہونا وغیرہ.
علم رجال اورعلم درایت کا فرق :یہ دونوں علم ، حدیث کی سنداور متن کے بارے میں ہیں اس فرق کے ساتھ کہ علم رجال ، حدیث کی سند کے بارے میں بحث کرتا ہےاور درایت حدیث کے متن کے بارے میں بحث کرتا ہے ۔ ہاں بعض مسائل کو علم درایت میں ذکر کیا گیا ہے حالانکہ ان کو علم رجال کے مسائل میں ذکر ہونا چاہئے تھا جیسے ثقات کے مشایخ ، ثقہ ہیں یا کہ نہیں ۔ یہ علم درایت کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ علم رجال کا مسئلہ ہے.
متن حدیث کی تخریج:محدثین کی اصطلاح میں متن حدیث کی تخریج ، حدیث سے موضع حاجت کو نقل کرنے کا نام ہے .
اخراج :پوری حدیث کو نقل کرنے کا نام ہے.
اصول اورکتب سے سند اورمتن کے حوالے سے پوری حدیث کی تخریج یہ ہے کہ ان سے متفق علیہ یا جس کی طریق سب سے اصح ہو یا متن کے حوالے سے أجدی یا ہر باب میں غرض کے لئے اہم اورموافق تر ہو ئے استخراج کا نام ہے.اور اس کے مقابلے میں اخراج ہے یعنی ان کتب اوراصول سے جیسے بھی نقل کردیا جائے.(۲)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(١) الوجیزہ فی الدرایة ، تالیف سماحة محمد بھاء الدین عاملی قدس سرہ .
(۲) الرواشح والسماویہ ص١٦٢.